Bidat Ya Sunnat (بدعت یا سنت ۔۔ مسلمانوں کی ذلت)

بدعت یا سنت ۔۔ مسلمانوں کی ذلت

1۔ غور سے پڑھیں کہ کیا کرپٹ، بے نمازی، سود خور، چور مسلمانوں کی وجہ سے قرآن اور حضور ﷺ کو نعوذ باللہ برا بھلا کہہ سکتے ہیں؟ اسی طرح دیوبندی اور اہلحدیث حضرات سے یہ عرض ہے کہ کیا مزار اور میلاد پر غیر شرعی کام کرنے والے اور اہلسنت کے قانون و اصول کے خلاف اذان سے پہلے درود، نماز کے بعد کلمہ، قبر پر اذان، جنازے کے بعد دُعا وغیرہ کو ”فرض“ سمجھنے والی عوام کو ”بریلوی“ کہہ کر بدعتی کہا جائے گا یا فتاوی رضویہ میں لکھے اہلسنت کے قانون کے مطابق جاہل عوام کو سمجھایا جائے گا۔

2۔ عرس، میلاد، ایصالِ ثواب، پیری مریدی، دم درود، تعویذ دھاگے دیوبندی اور بریلوی علماء کے نزدیک جائز ہیں (حوالے کمنٹ سیکشن میں موجود ہیں) کیونکہ دونوں خلافت عثمانیہ، چار مصلے، اجماع امت، اہلسنت علماء کرام (حنفی، شافعی، مالکی، حنبلی) کے متفقہ عقائد پر ہیں۔ دیوبندی اور بریلوی کے نزدیک بدعت کی پانچ قسمیں ہیں (1) واجبہ (2) مستحبہ (3) محرمہ (4) مکروہ (5) مباحہ

بدعت کی یہ پانچ قسمیں ان علماء (1) علامہ یحیی بن شرف نووی شافعی نے شرح مسلم ج 1، ص 285 (2) علامہ ابن حجر عسقلانی نے فتح الباری ج 4 ص 253 (3)علامہ ابن عابدین شامی حنفی نے ردالمختار ج 1ص 377 – 376 (4) علامہ شبیر احمد عثمانی نے فتح الملہم ج 2، ص 406 (5) دیوبندی اشرف علی تھانوی (بوادرالنوادر تھانوی 1777 الہ شامی) وغیرہ نے لکھی ہیں۔

3۔ اہلسنت کے نزدیک جو بدعت کی تعریف اہلسنت علماء کرام نے کی ہے اُس کے مطابق جو عرس، میلاد،ذکر ولادت، سیرت النبی کانفرنس، ایصالِ ثواب وغیرہ کو بدعت کہے گا وہ اہلسنت نہیں ہے۔ دیوبندی اور بریلوی کا اصولی اختلاف دیوبندی علماء کی چار کفریہ عبارتیں ہیں مگر کفریہ عبارتوں سے پہلے بدعت کی لڑائی ختم کرنے کے لئے یہ جاننا لازمی ہے کہ دیوبندی اور بریلوی کے قانون و اصول کیا ایک ہیں یا نہیں؟

نتیجہ: عرس، مزار، میلاد، اذان سے پہلے درود، نماز کے بعد کلمہ، جمعہ کے بعد سلام، قل و چہلم، تیجہ، دسواں وغیرہ کی قطعاً ضرورت نہیں جب تک دیوبندی اور بریلوی یہ نہ بتائیں کہ دیوبندی اور بریلوی ہونا لازمی نہیں ہے بلکہ عثمانیہ خلافت، اجماع امت کے دور کے ”عقائد اہلسنت“ پر ہونا لازمی ہے۔ ہماری رائے کے مطابق ان اعمال کو نہ کرنے پر “وہابی” یا “دیوبندی” کا الزام بھی رافضی سازش ہے۔

4۔ اہلحدیث جماعت سے صرف ایک سوال ہے کہ کس”مجتہد“ نے کہا تھا کہ تقلید بدعت و شرک ہے، اب صحیح احادیث کے مطابق تم میری اتباع یا تقلید کرو گے اور ضعیف احادیث پر عمل نہیں کرو گے۔ کیا اُس مجتہد کی بدعت کی تعریف کے مطابق حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی تین طلاق کو تین طلاق کہنا اور بیس تراویح ادا کرنا، حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کا جمعہ کی دوسری اذان کہنا بدعت ہے یا سنت؟ کیا حضرت عمر اور عثمان رضی اللہ عنہ نعوذ باللہ ”بدعتی“ ہوئے یا قرآن و سنت پر؟

5۔ سعودی عرب کے وہابی علماء نے مزارات ڈھا کر خلافت عثمانیہ کے 600 سالہ دور کے محدثین و مفسرین کو ”بدعتی و مُشرک کہا۔ چار مصلے (حنفی، شافعی، مالکی، حنبلی امام کی قرآن و سنت کے مطابق نماز) ہٹا کر ”غیر مقلد“ انداز (مصلہ) اختیار نہیں کیا بلکہ ”حنبلی مصلہ“ رکھا۔

6۔ اتحاد امت کیلئے لازم ہے کہ دیوبندی اور اہلحدیث اگر سعودی عرب کے امام کعبہ (وہابی علماء) سے متفق ہیں تو دیوبندی اپنی المہند کا انکار کرتے ہوئے حنفیت چھوڑ کر اور اہلحدیث جماعت غیر مقلدیت چھوڑ کر ”حنبلی“ ہو جائیں۔ دوسری صورت یہ ہے کہ سعودی عرب سے کہیں کہ مان جائے کہ خلافت عثمانیہ، چار مصلے والے بدعتی و مشرک نہیں اور ان کے قانون و اصول پراکٹھے ہو جائیں ورنہ قیامت والے دن رسوائی ہاتھ آئے گی۔

7۔دیوبندی اور اہلحدیث کا خلافت عثمانیہ کے اہلسنت علماء خاص طور پر بریلوی علماء کے خلاف پراپیگنڈا سے بریلوی اہلسنت بھی تفضیلیت و تفسیقیت سے سفر کرتی ہوئی رافضیت کے راستے پر گامزن ہو رہی ہے۔ مشہدی اور جلالی لڑائی اس بات کا ثبوت ہے کہ فتاوی رضویہ کو بیان نہیں کیا گیا اور ایرانی و سبائی چالاک لومڑیوں نے نام نہاد اہلسنت، انجنئیر، پیر، مفتی اور علماء کو فائدہ دے کر فائدہ اُٹھایا۔

8۔ رافضیت (اہلتشیع) حضرات قرآن کو اکٹھا کرنے والے صحابہ کرام کو گالیاں نکالتے ہیں اور اہلبیت کو 124000 صحابہ کرام سے علیحدہ کر کے ہر جھوٹی بات ان سے منسوب کر کے ”فقہ جعفر“ کو وجود میں لاتے ہیں تو ان کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔ کیا وہ ثابت کر سکتے ہیں کہ ان کی مرفوع، موقوف اور مقطوع احادیث کے راوی کون کون سے صحابی یا تابعی ہیں؟

We will be happy to hear your thoughts

Leave a reply

Aik Ummat Banno
Logo
Enable registration in settings - general