Hoz-e-Kausar (حوض کوثر)

حوض کوثر

نبی کریم ﷺ کو جب مشرکین مکہ نے کہا کہ اس کی نسل نہیں چلے گی تو اللہ کریم نے جہاں کہنے والوں کی نسل ابتر ہونے کا اشارہ سورہ کوثر میں دیا تو ساتھ ہی نبی کریم ﷺ کو فرمایا: ہم نے آپ کو کوثر دیا۔ نبی کریم ﷺ نے انصار سے فرمایا کہ تم اس وقت تک صبر کئے رہنا کہ مجھ سے حوض کوثر پر ملو۔
نبی کریم ﷺ کے گھر اور منبر کے درمیان کی جگہ جنت کا باغ ہے اور حضور ﷺ کا منبر حوض پر ہے۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: واللہ مجھے اس وقت بھی میرا حوض نظر آ رہا ہے اور مجھے زمین کے حزانے کی چابیاں دی گئی ہیں۔ میں اس بات سے نہیں ڈرتا کہ تم میرے بعد شرک کرو گے، البتہ اس سے ڈرتا ہوں کہ تم دنیا کے لالچ میں پڑ کر ایک دوسرے سے حسد کرنے لگو گے۔
نبی کریم ﷺ کی امتیوں سے ملاقات حوض کوثر پر ہو گی اور نبی کریم ﷺ پہلے وہاں موجود ہوں گے۔ حوض جرباء اور اذرحاء یا ایلہ اور یمن اور شہر صنعاء کی لمبائی کے برابر ہے بلکہ ایک بندہ ایک مہینہ چلتا رہے تو اتنا لمبا حوض کوثر ہو گا۔ اس کا پانی دودھ سے زیادہ سفید اور اس کی خوشبو مشک سے زیادہ اچھی ہو گی اور وہاں اتنی تعداد میں پیالے ہوں گے جتنے آسمان کے ستارے ہیں، جو شخص اس میں سے ایک مرتبہ پی لے گا وہ پھر کبھی بھی پیاسا نہ ہو گا۔ حوض کوثر کے دونوں کناروں پر خولدار موتیوں کے گنبد بنے ہوئے ہیں۔
نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ حوض پر میرے صحابہ کی ایک جماعت آئے گی۔ پھر انہیں اس سے دور کر دیا جائے گا۔ میں عرض کروں گا میرے رب! یہ تو میرے صحابہ ہیں۔ رِجَالٌ مِنْ أَصْحَابِي فَيُحَلَّئُونَ عَنْهُ، فَأَقُولُ: يَا رَبِّ، أَصْحَابِي: اللہ تعالیٰ فرمائے گا کہ تمہیں معلوم نہیں کہ انہوں نے تمہارے بعد کیا کیا نئی چیزیں ایجاد کر لی تھیں، یہ الٹے پاؤں (اسلام سے) واپس لوٹ گئے تھے۔ (صحیح بخاری 6575 سے 6593 پڑھئے)
صحابی کے لفظ سے اہلتشیع حضرات کہتے ہیں کہ اس سے وہ صحابہ مراد ہیں جن کے فضائل نعوذ باللہ خود نبی کریم ﷺ نے بیان کئے ہیں۔
جواب: بہت سے علماء اہلتشیع حضرات کے جواب دے رہے ہیں حالانکہ اہلتشیع حضرات سے سوال ہے کہ اگر اہلتشیع نبی کریم ﷺ کو مانتے ہیں، کون سی تعلیم نبی کریم ﷺ کی مانتے ہو؟ نبی کریم ﷺ کی کونسی احادیث کو مانتے ہو؟ اگر تمہارے پاس نبی کریم ﷺ کی احادیث نہیں تو رسالت و نبوت کو کیسے مانتے ہو؟ مولا علی کو پہلا امام مانتے ہو، ان کی تعلیم نماز روزے کی کونسی ہے جس کو مانتے ہو؟
نتیجہ: قرآن اللہ کا فرمان کتابی شکل میں ہے اسلئے ہم مانتے ہیں، رسول اللہ اور مولا علی کی تعلیم کتابی شکل میں اہلتشیع کے پاس نہیں ہے، اسلئے ان کی نبوت و امامت منگھڑت ہے بلکہ جب خلافت قیصر و کسری پہنچی تو اس کے نتیجے میں 400 سال بعد کتابیں ان کی لکھی گئیں اور کیونکہ اہلسنت کی کتابیں 200 سال بعد وجود میں آ چکی تھیں، اہلتشیع ان کو کاپی کر کے امام جعفر و باقر سے منسوب کر کے نبی کے مقابلے میں عقیدہ امامت گھڑا۔
بدعت: تمہیں معلوم نہیں کہ انہوں نے تمہارے بعد کیا کیا نئی چیزیں ایجاد کر لی تھیں، یہ الٹے پاؤں (اسلام سے) واپس لوٹ گئے تھے” إِنَّكَ لَا عِلْمَ لَكَ بِمَا أَحْدَثُوا بَعْدَكَ، إِنَّهُمُ ارْتَدُّوا عَلَى أَدْبَارِهِمُ الْقَهْقَرَى: حدیث کے اس پہلو سے اہلسنت کو بدعتی قرار دیں گے حالانکہ نیا طریقہ وہ ہوتا ہے جو نبی اکرم اور صحابہ کرام کے طریقے کے خلاف ہو، جس کی بنیاد نہ ہو مگر اہلحدیث حضرات سے بندہ پوچھے کہ تمہیں کس امام غائب نے کہا تھا کہ صحیح احادیث کے مطابق نماز پڑھنی ہے اور ضعیف احادیث کا منکر بننا ہے۔
نتیجہ: صحابہ کرام نے رسول اللہ سے سینہ بہ سینہ علم حاصل کیا، نبی کریم ﷺ نے کوئی کتاب نہیں پڑھائی، صحابہ کرام نے تابعین کو سینہ بہ سینہ تعلیم دی، کسی بھی کتاب سے نہیں پڑھایا، تابعین نے تبع تابعین کو تعلیم دی۔ اہلحدیث حضرات بدعتی ہیں کہ کتابوں کے حوالے دے رہے ہیں اور یہ عمل نبی کریم ﷺ اور صحابہ کرام کا طریقہ ہی نہیں ہے۔ بدعتی تو خود اہلحدیث حضرات ہوئے۔ اگر کوئی کتاب تھی تو دکھا دیں کہ ان کتابوں کے صحابہ، تابعین و تبع تابعین پڑھ کر رسول اللہ کی اتباع کرتے تھے۔
We will be happy to hear your thoughts

Leave a reply

Aik Ummat Banno
Logo
Enable registration in settings - general