صحیح بخاری کی صحیح احادیث کی تقلید
تقلید کا قانون تو اہلسنت علماء کرام حنفی، شافعی، مالکی، حنبلی نے دولت عثمانیہ کے دور میں متفقہ طور پر منظور کیا لیکن قرآن و سنت کا دعوی کے ساتھ ساتھ صحیح بخاری یا صحیح احادیث پر عمل کرنے والے اہلحدیث، توحیدی، محمدی، غیر مقلد، دیوبندی حنفی، مرزا انجینئر، غامدی، ڈاکٹر اسرار، سید مودودی کے ماننے والے بتا سکتے ہیں کہ:
صحیح بخاری کی صحیح احادیث کی تقلید کو اتباع رسول کا درجہ کس نے دیا اور کسطرح ان صحیح احادیث پر عمل کرنے کا حُکم ہے کیونکہ مندرجہ بالا ہر ایک نمبر یا دو نمبر عالم صحیح احادیث کی شرح اپنی مرضی سے کر رہا ہے؟
البتہ سعودی عرب کے وجود میں آنے اور دولت عثمانیہ کے ختم ہونے کے بعد تقلید کا قانون اگر غیر موثر ہے تو سعودی عرب کے وہابی علماء کے ساتھ ملکر اہلحدیث، سلفی، توحیدی، محمدی، دیوبندی حنفی، غیر مقلد وغیرہ ایک قانون، ایک عقائد، ایک نماز کا طریقہ، ایک اصول، ایک جماعت کا نام رکھ کر اکٹھے کیوں نہیں ہوتے تاکہ پاکستان میں فرقہ واریت ختم ہو۔
فرق بتاؤ فرق مٹاؤ مسلمان بناؤ۔