مشاجرات صحابہ

مشاجرات صحابہ

 

پوائنٹ 1: اہلبیت اور صحابہ کرام دونوں کا دین ایک تھا، قرآن و سنت ایک تھا۔ حضور ﷺ کی بیویاں اور سیدہ فاطمہ، سیدنا علی، حسن و حسین بھی صحابہ میں ہی آتے ہیں۔ اہلسنت کے نزدیک انبیاء کرام اور فرشتوں کے سوا کوئی معصوم نہیں ہے، البتہ اہلتشیع حضرات کا 14 اور 12 معصوم کا منگھڑت عقیدہ، نہ کسی صحابی اور نہ ہی کسی اہلبیت کا تھا۔
پوائنٹ 2: حضور ﷺ نے جن صحابہ کرام کے فضائل بیان کئے (اہلسنت کی کتابوں میں موجود ہیں)، حضور ﷺ کے وصال کے بعد بھی اُن صحابہ کرام کے آپس کے اختلافی معاملات و حروب میں کسی صحابی یا اہلبیت پر طعن، برا بھلا اہلسنت نہیں کرتے کیونکہ سب صحابہ کرام کا قرآن و سنت کے مطابق اجتہاد تھا۔
اسلئے سیدنا علی، سیدنا حسن، سیدنا حسین ہوں یا حضرت معاویہ کسی مسئلے میں نہیں بولتے لیکن اگر کوئی کسی بھی صحابی کے خلاف بولے تو پوچھتے ضرور ہیں کہ تمہارا کونسا دین ہے کیونکہ اُس کا دین اسلام نہیں ہو سکتا۔
پوائنٹ 3: کچھ لوگ کہتے ہیں جب احادیث محدثین نے اکٹھی کیں تو بیان کرنے میں حرج کیا ہے، حرج یہ ہے کہ کس اصول پر بیان کرو گے؟ اہلبیت اور صحابہ کرام دونوں کے خلاف کوئی حدیث ہو تو کیا کرو گے جیسے:
صحیح مسلم 4577: سیدنا عباس، سیدنا عمر کو عرض کر رہے ہیں کہ اے امیر المومنین! میرے اور جھوٹے، گناہ گار، عہد شکن اور خائن "علی” کے درمیان فیصلہ کر دیں۔ ۔
صحیح بخاری 4033: سیدنا علی اور حضرت عباس ایک دوسرے کو "سب” کر رہے تھے۔۔۔
صحیح مسلم 6307: حضور ﷺ نے فرمایا "بنو ہشام بن مغیرہ نےمجھ سے اجازت چا ہی ہے کہ وہ اپنی بیٹی کی شادی علی بن ابی طالب سے کردیں، حضورﷺ نے تین مرتبہ فرمایا: میں انھیں اس کی اجازت نہیں دیتا، الایہ کہ علی میری بیٹی کو طلاق دے دے اور ان کی بیٹی سے شادی کر لے کیونکہ میری بیٹی میرے جسم کا حصہ ہے جو چیز اسے پریشان کرے وہ مجھے پریشان کرتی ہے جو چیز اس کو ایذا دے وہ مجھے ایذا دیتی ہے۔” (بخاری 5278)
صحیح بخاری 1127 "حضرت علی فرماتے ہیں کہ ایک رات ان کے اور فاطمہ کے پاس حضور ﷺ آئے، آپ ﷺ نے فرمایا کہ کیا تم لوگ (تہجد کی) نماز نہیں پڑھو گے؟ میں نے عرض کی کہ یا رسول اللہ! ہماری روحیں اللہ کے قبضہ میں ہیں، جب وہ چاہے گا ہمیں اٹھا دے گا۔ ہماری اس بات پر آپ ﷺ واپس تشریف لے گئے۔ آپ نے کوئی جواب نہیں دیا لیکن واپس جاتے ہوئے میں نے سنا کہ آپ ﷺ ران پر ہاتھ مار کر فرما رہے تھے (سورہ کہف کی آیت) و کان الانسان اکثر شئی جدلا ترجمہ: لیکن انسان سب سے زیادہ جھگڑالو ہے“۔ اس آیت سے مفسرین کہتے ہیں وہ لوگ مراد ہیں جو قرآن پر اعتراض کرتے ہیں۔
صحیح بخاری 4240: باغ فدک کے مسئلے میں لکھا ہے کہ سیدنا ابوبکر نے سیدہ فاطمہ کو باغ فدک نہ دیا تو وہ ناراض ہو گئیں، وفات پا گئیں، جنازہ مولا علی نے راتوں رات پڑھا کر دفن کر دیا لیکن 6 ماہ کے بعد جس سے سیدہ فاطمہ ناراض گئیں ان کے ہاتھ پر مولا علی نے بیعت کر لی۔
گندی سوچ: نعوذ باللہ، ایک بندہ کہنے لگا، لگتا ہے کہ مولا علی کو بڑی جلدی تھی، دوسرا نکاح کرنے کی اسلئے اپنی بیوی کو مروا دیا، راتوں رات دفن کروا دیا، جس سے بیوی ناراض گئیں اس کی بیعت بھی کر لی۔
دوسرا کہنے لگا کہ صحیح بخاری 1127 کے مطابق تو پھر حضور نے جگھڑالو مولا علی کو فرمایا، نعوذ باللہ، اسلئے جمل و صفین میں لڑ پڑے اور پھر صُلح بھی حضرت معاویہ سے کر لی۔
اصول: جب تک مشاجرات صحابہ کا قانون پر عمل نہیں کریں گے تو ہر کوئی اپنی مرضی کی تشریح کرے گا اور کوئی صحابہ کرام کے خلاف بولے گا اور کوئی مولا علی کے خلاف بولے گا۔
چال: عیسائی حضرات حضور ﷺ کے کارٹون بناتے ہیں لیکن مسلمان کبھی بھی سیدنا عیسی یا دیگر انبیاء کرام کا کارٹوں نہیں بنا سکتے کیونکہ وہ بھی ہمارے ایمان کا حصہ ہیں۔ التبہ یہی چال اہلتشیع دو نمبر دین کی ہے کہ 14 اور 12 معصوم کا عقیدہ بنا کر سیدنا ابوبکر، عمر، عثمان، حضرت معاویہ رضی اللہ عنھم پر بولتے ہیں اور ہم صحابہ کرام کا دفاع کرتے ہیں مگر مولا علی کے خلاف ایک لفظ نہیں بولتے کیونکہ دونوں ہمارے ایمان کا حصہ ہیں اور ہم مشاجرات صحابہ کے قانون پر خاموش رہتے ہیں۔
کتابیں: اہلتشیع اور اہلسنت کا اصل مسئلہ احادیث کی کتب کا ہے کیونکہ ان کے پاس حضور ﷺ اور اہلبیت کی کوئی تعلیم نہیں ہے بلکہ اگر 14 اور 12 کا عقیدہ قرآن و احادیث سے ثابت کرتے ہیں تو 300 سال تک تو یہ عقیدہ کسی مسلمان کا نہیں تھا بلکہ 12 امام کا بھی نہیں تھا۔
سوال: اہلسنت کی احادیث کے حوالے سے صحابہ کرام کے خلاف بول کر اہلتشیع دین کوسچا ثابت کرنے والوں سے سوال ہے کہ کیا ان کے نزدیک بھی 14 اور 12 والے اہلتشیع کی احادیث کی کتب حق ہیں تو بتا دیں؟ دوسرا مشاجرات صحابہ کے قانون میں اہلبیت کے خلاف بول سکتے ہیں تو وہ بھی بتا دیں؟
We will be happy to hear your thoughts

Leave a reply

Aik Ummat Banno
Logo
Enable registration in settings - general