
محمد علی جناح (قائد اعظم)
پاکستان کو دُنیا کے نقشے پر لانے والے کو ”قائد اعظم“ کہتے ہیں۔ اپنے اپنے وقت پر ہر انسان آتا ہے اور اس دُنیا میں اچھا یا بُرا کر کے چلا جاتا ہے لیکن ہر وہ انسان جو اپنے مُلک اور دین کے لئے کچھ کر کے جاتا ہے، اُس کے لئے ہمیشہ دل سے دُعائیں نکلتی ہیں۔ محمد علی جناح کو ولی اللہ کا درجہ کوئی نہیں دیتا، البتہ ان کو قائد اعظم یعنی سب سے عظیم رہبر اور بابائے قوم یعنی قوم کا باپ کہتے ہیں۔
محمد علی جناح نے عالمانہ طور پر پاکستان کے حق میں لڑائی لڑی جس کی وجہ سے آپ نے کبھی بھی جیل نہیں دیکھی۔
آپ پر کرپشن کا کوئی الزام ثابت نہیں ہوتا کیونکہ آپ کی زندگی ذاتی مفاد کے حصول کےلئے نہیں بلکہ مسلمانوں کو ایک علیحدہ مُلک لے کر دینے میں گذری
ہر لیڈر قائد اعظم بننا پسند کرے گا مگر اُن کی طرح زندگی گذارنا کسی بھی لیڈر کیلئے بہت مُشکل کام ہو گا کیونکہ وزیر اعظم سب کا ہوتا ہے کسی پارٹی کا نہیں ہوتا۔
قائد اعظم کی تصویر نوٹوں پر یا اسمبلیوں میں لگانے کے لئے نہیں تھی بلکہ اُن کی تصویر سے وہ تصور حاصل کرنا مقصود تھا جس سے ہم پاکستان کے تشخص کو عالمی لیول کے مطابق لے کر جاتے اور ایک قوم بن کر دکھاتے۔ اب نقلی نوٹ پر بھی قائد اعظم می تصویر دُکھ دیتی ہے۔
قائد اعظم نے کانگریس اور انگریزوں کے درمیان رہتے ہوئے بھی مضبوط اعصاب کے ساتھ اپنا موقف بیان کر کے اُن کو مجبور کر دیا کہ مسلمانوں کے لئے ایک علیحدہ مُلک کیوں ضروری ہے۔ اسی طرح پاکستان میں ہر ایک اکثریت اور اقلیت کے ساتھ رہتے ہوئے، ہم نے بھی یہی ثابت کرنا ہے کہ ایک مسلمان کا سب سے بہتر ہونا کتنا ضروری ہے کیونکہ مسلمان اسلام کی پہچان ہے لیکن کسی ایک جماعت کی پہچان نہیں۔
بہت سی کتابیں محمد علی جناح، قائد اعظم پر پڑھیں، لکھنے والوں نے ان کے کردار کو بے داغ پیش کیا، ان کی علمی قابلیت کو سراہا، ان کے فیصلوں کو بہتر مانا، علامہ اقبال کے ساتھ ان کا تعلق جوڑا اور دونوں کو ایک دوسرے کا ہمنوا مانا، اسلئے 25 دسمبر کو ان کی تاریخ پیدائش پر پاکستانی اخبار وں میں ان پر کالم لکھے جاتے ہیں۔ البتہ بہت سی عوام کو اچھا بُرا کہتے بھی سُنا جیسے
قائد اعظم کو جاگیرداروں نے وکیل بنا کر پاکستان بنوایا کیونکہ جاگیردار اپنی ساری جائیدادیں ہندوستان میں شراب جوئے پر ہار چُکے تھے، اسلئے انہوں نے عیاشی کے لئے پاکستان بنوایا۔
قائد اعظم کو مصطفے کمال اتا ترک کی طرح انگریزوں نے ہی تیار کیا تھا، یہ قائد اعظم نہیں بلکہ کافر اعظم تھا۔
پاکستان کا مقصد لا الہ الا اللہ تھا لیکن یہ مقصد قائد اعظم کی وجہ سے فوت ہو گیا۔
مفتی فضل احمد چشتی صاحب نے مسٹر جناح کی ذاتی زندگی کا تعارف اور مسٹر جناح کی سیاسی زندگی کا تعارف کتابیں لکھ کر اپنا نقطہ نظر بیان کیا۔کیا قائد اعظم لبرل اور سیکولر تھے؟
قائد اعظم کے متعلق پیر جماعت علی شاہ رحمتہ اللہ علیہ کو خواب آیا تھا کہ اس کی مدد کرو۔ اسلئے بہت سے پیروں کے مریدوں نے قائد اعظم کا ساتھ دیا۔
قائد اعظم کی ذاتی زندگی میں مذہب کون سا تھا، آپ نے کتنی شادیاں کیں، آپ کی اولاد کتنی تھی، اس کی اہمیت کم ہے البتہ اس بات کی اہمیت ہے کہ آپ نے پاکستان بنانے کے لئے کسطرح کی حکمت عملی اختیار کی۔
قائد اعظم پارسی، اسماعیلی، اثنا عشری یا اہلسنت کون تھا؟ اس پر بھی بہت سی بحث کی گئی اور ہر جماعت نے اپنا اپنا زور لگا کر ان کو اپنا ثابت کرنے کی کوشش کی۔ شیعہ حضرات کہتے ہیں کہ وہ ہمارے فرقے کے ہیں اور دیوبندی حضرات کہتے ہیں کہ قائد اعظم کی نماز جنازہ شبیر احمد عثمانی صاحب نے پڑھائی۔
سوال: قائد اعظم اہلتشیع تھا یا اہلسنت البتہ اہلتشیع کے پاس تو حضور ﷺ کی احادیث کی کوئی کتاب نہیں ہے، مولا علی کی نہج البلاغہ بھی حدیث کی کتاب نہیں ہے، سیدنا حسن و حسین کی بھی کوئی حدیث کی کتاب اہلتشیع کے پاس نہیں۔ آٹھ سو سال بعد امام جعفر کے قول کو حدیث کہہ کر نبی کریم کے مقابلے میں اپنے امام کو نبی کا درجہ دینے والے منکر احادیث، منکر رسول اور ختم نبوت کے منکر ٹھرے۔
۔ کسی بھی پاکستانی کو قائد اعظم کے فرقے سے قطعاً کوئی دلچسپی نہیں ہے کیونکہ وہ کوئی مذہبی لیڈر نہیں تھا کہ اس پر بحث کی جائے۔ البتہ پاکستان کے مسلمانوں سے فرقہ واریت ختم کرنے اور حضور ﷺ کی امت کو اکٹھا کرنے کے لئےدیوبندی، بریلوی اور اہلحدیث سے سوال ہیں:
سوال: دیوبندی اور بریلوی کی تعلیم ایک ہے اور اسلئے اب سعودی عرب کے وہابی علماء نے دیوبندی پر بدعتی و مشرک ہونے کا الزام لگا کر پابندی لگائی ہے۔ اب دیوبندی جو اپنے مفاد کے لئے ان کے ساتھ تھے، اہلسنت میں آتے ہیں تو ثابت کریں کہ وہابی المہند کتاب کے مطابق خارجی ہیں یا نہیں؟ دیوبندی علماء کی چار عبارتوں پر کفر کا فتوی لگا یا نہیں۔ اب وہابیت کا دفاع کرنا ہے یا اپنے اکابر کے عقائد اہلسنت کا؟
سوال: اہلحدیث پرسعودیہ اسلئے پابندی نہیں لگاتا کہ یہ وہابی ہیں مگر رافضیوں کی طرح تقیہ بازی ہے کہ پاکستان میں یہ غیر مقلد ہیں اور سعودی عرب میں مقلد حنبلی کے روپ میں حالانکہ وہابی غیر مقلد ہی ہیں اور تھے۔ سعودی اور اہلحدیث کبھی ثابت نہیں کر سکتے کہ بدعت و شرک کسی عالم نے سکھایا ہو۔ اپنا فارمولہ بتائیں کہ تقلید کو بدعت و شرک کس مجتہد نے کہا، کس نے کہا کہ اب صحیح احادیث کے مطابق میری تقلید کر کے اتباع رسول کرو۔